بھٹک رہے ہیں غم آگہی کے مارے ہوئے

بھٹک رہے ہیں غم آگہی کے مارے ہوئے

ہم اپنی ذات کو پاتال میں اتارے ہوئے

صدائے صور سرافیل کی رسن بستہ

پلٹ کے جائیں گے اک روز ہم پکارے ہوئے

شکست ذات شکست حیات بھی ہوگی

کہ جی نہ پائیں گے ہم حوصلوں کو ہارے ہوئے

اے میرے آئینہ رو اب کہیں دکھائی دے

اک عمر بیت گئی خال و خد سنوارے ہوئے

متاع جاں ہیں مری عمر بھر کا حاصل ہیں

وہ چند لمحے ترے قرب میں گزارے ہوئے

زمیں پہ ذرۂ بے نام تھے مگر شہبازؔ

بلندیوں پہ پہنچ کر ہمیں ستارے ہوئے

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahbaz Khwaja. is written by Shahbaz Khwaja. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahbaz Khwaja. Free Dowlonad  by Shahbaz Khwaja in PDF.