آنکھوں سے یوں چراغوں میں ڈالی ہے روشنی

آنکھوں سے یوں چراغوں میں ڈالی ہے روشنی

ہم جیسی چاہتے تھے بنا لی ہے روشنی

دریا غروب ہونے چلا تھا کہ آج رات

غرقاب کشتیوں نے اچھالی ہے روشنی

اپنی نشست چھوڑ کے واں رکھ دیا چراغ

میں نے زمین دے کے بچا لی ہے روشنی

ہاتھوں کا امتحان لیا ساری ساری رات

سانچے میں صبح و شام کے ڈھالی ہے روشنی

میں نے کنار شام گزاری ہے ایک عمر

میں جانتا ہوں ڈوبنے والی ہے روشنی

کیا راکھ گر رہی ہے نظر کی منڈیر سے

خالی دیا ہے اور خیالی ہے روشنی

اس بار تیرے خواب میں رکھا ہے اپنا خواب

اس بار روشنی میں سنبھالی ہے روشنی

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.