گزرے نہیں اور گزر گئے ہم

گزرے نہیں اور گزر گئے ہم

اس بھیڑ کا کام کر گئے ہم

یہ صحن گواہ ہے ہمارا

اس گھر میں بھی در بہ در گئے ہم

دریافت کو زخم کی چلے تھے

تاریخ کی دھار پر گئے ہم

اس بات پہ اب الجھ رہے ہیں

باقی تھے تو پھر کدھر گئے ہم

تصویر سے باہر آئے کچھ دیر

گھر بھر کو اداس کر گئے ہم

ورنہ یہ زمین مٹ چلی تھی

بر وقت ادھر ادھر گئے ہم

خالی تھے اور اس قدر تھے خالی

بس ایک نگہ سے بھر گئے ہم

تھے کون و مکاں مکاں سے باہر

باہر کسی شور پر گئے ہم

(722) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.