کسیلا ذائقہ

بہ یک جنبش

مری آنکھوں کو پتھر کر دیا جس نے

وہ خنجر کاش

سینے میں مرے پیوست ہو جاتا

رواں ہے

وقت کی سفاک محرابوں کے نیچے

نہر خوں بستہ

سسکتی چیختی تنہا صداؤں کی

میں اب کس کے لیے

گھر کے کھنڈر میں خواب گھر کے دیکھتا جاؤں

زباں پر ہے کسیلا ذائقہ تانبے کے سکے کا

کہاں تک ہر کسی کے سامنے کشکول پھیلاؤں

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.