زندگی پانے کی حسرت ہے تو مرتا کیوں ہے

زندگی پانے کی حسرت ہے تو مرتا کیوں ہے

شہر ممنوعہ سے ہو کر وہ گزرتا کیوں ہے

جب بھی امرت کی کوئی بوند زباں پر ٹپکی

اک عجب زہر سا رگ رگ میں اترتا کیوں ہے

چھو کے ہر شے کو گزر جاتا ہے وہ سیل بلا

میرے بے نام جزیرے میں ٹھہرتا کیوں ہے

ہم کو معلوم ہے لمحات کا حاصل بھی شعیبؔ

دل مگر ڈوب کے ہر لمحہ ابھرتا کیوں ہے

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ahmad Shoaib. is written by Shahid Ahmad Shoaib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ahmad Shoaib. Free Dowlonad  by Shahid Ahmad Shoaib in PDF.