کبھی غمی کے نام پر کبھی خوشی کی آڑ میں

کبھی غمی کے نام پر کبھی خوشی کی آڑ میں

تباہ کر گیا مجھے وہ دوستی کی آڑ میں

وہ جب چلا گیا یہاں سے پھر مجھے خبر ہوئی

کہ موت پالتا رہا ہوں زندگی کی آڑ میں

وہ شخص بھی عجیب تھا عجیب اس کے شوق تھے

خدا تراشتا رہا صنم گری کی آڑ میں

میں قربتوں کی چاہ میں قریب اس کے ہو گیا

وہ دور مجھ سے ہو گیا تھا پھر سہی کی آڑ میں

عجب نہیں بہار رت میں سانپ بھی ہوں باغ میں

کسی گلاب کی جگہ کسی کلی کی آڑ میں

سخن کی لے نے دوریوں کے سلسلے مٹا دئے

ترے قریب آ گئے ہیں شاعری کی آڑ میں

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Fareed. is written by Shahid Fareed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Fareed. Free Dowlonad  by Shahid Fareed in PDF.