بیتابیوں کو میری بڑھانے لگی ہوا

بیتابیوں کو میری بڑھانے لگی ہوا

رخ سے نقاب ان کا اٹھانے لگی ہوا

پہلے بھی کر چکی ہے مرا آشیاں تباہ

تیور پھر آج اپنے دکھانے لگی ہوا

ان کی تلاش کوئی بھلا کس طرح کرے

نقش قدم بھی ان کے مٹانے لگی ہوا

پورب سے جب چلی تو ہرے زخم ہو گئے

دل میں عجیب ٹیس اٹھانے لگی ہوا

لگتا ہے خوش نہیں ہے یہ غازیؔ سے ان دنوں

صحن چمن میں دھول اڑانے لگی ہوا

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ghazi. is written by Shahid Ghazi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ghazi. Free Dowlonad  by Shahid Ghazi in PDF.