لطف سے تیرے سوا درد مہک جاتا ہے

لطف سے تیرے سوا درد مہک جاتا ہے

یہ وہ شعلہ ہے بجھاؤ تو بھڑک جاتا ہے

اک زمانے کو رکھا تیرے تعلق سے عزیز

سلسلہ دل کا بہت دور تلک جاتا ہے

تم مرے ساتھ چلے ہو تو مرے ساتھ رہو

کہ مسافر سر منزل بھی بھٹک جاتا ہے

ہم تو وہ ہیں ترے وعدہ پہ بھی جی سکتے ہیں

غنچہ پیغام صبا سے بھی چٹک جاتا ہے

مستئ شوق سنبھلنے نہیں دیتی عشقیؔ

جام لب تک نہیں آتا کہ چھلک جاتا ہے

(407) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.