پھولوں سے سج گئی کہیں سبزہ پہن لیا

پھولوں سے سج گئی کہیں سبزہ پہن لیا

بارش ہوئی تو دھرتی نے کیا کیا پہن لیا

جب سے پڑھی چٹائی نشینوں کی زندگی

موٹا مہین جو بھی ملا کھا پہن لیا

اک جسم ہے جو روز بدلتا ہے کچھ لباس

اک روح ہے کہ اس نے جو پہنا پہن لیا

ایسا لگا کہ خود بھی بڑا ہو گیا ہوں میں

جب بھی بڑوں کا میں نے اتارا پہن لیا

خود مل گیا ہے ذہن کو منزل کا ہر سراغ

قدموں نے جب سفر کا ارادہ پہن لیا

میں نے بھی آنکھ پھیر لی اس کی طرف سے آج

اس نے بھی آج دوسرا چہرہ پہن لیا

بے اختیار ہو گئے جب بھی ہمارے اشک

گھبرا کے ہم نے آنکھوں پہ چشمہ پہن لیا

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Jamal. is written by Shahid Jamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Jamal. Free Dowlonad  by Shahid Jamal in PDF.