زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا

زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا

کٹا کے پر کو پرندہ اڑان سے بھی گیا

کسی کے ہاتھ سے نکلا ہوا وہ تیر ہوں جو

ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا

بھلا دیا تو بھلانے کی انتہا کر دی

وہ شخص اب مرے وہم و گمان سے بھی گیا

تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش

میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا

پرائی آگ میں کودا تو کیا ملا شاہدؔ

اسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا

(1048) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kabir. is written by Shahid Kabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kabir. Free Dowlonad  by Shahid Kabir in PDF.