آج پھر روبرو کرو گے تم

آج پھر روبرو کرو گے تم

مجھ سے کیا گفتگو کرو گے تم

مجھ سے لو گے مرے لہو قصاص

پھر مجھے سرخ رو کرو گے تم

حیف ہو میری بد مزاجی پر

آپ اپنا لہو کرو گے تم

تم گنوا دو گے ایک دن مجھ کو

پھر مری جستجو کرو گے تم

تم صف دوستاں میں ہو لیکن

پھر بھی کار عدو کرو گے تم

زخم پر زخم کھائے جاتے ہو

اور رفو پر رفو کرو گے تم

ہم بھی مقتل میں سر کٹائیں گے

اپنے خوں سے وضو کرو گے تم

اے مری جان عیب ہے یہ بھی

ہم کو میں تم کو تو کرو گے تم

میں تو شاہدؔ بھی ہوں کمالؔ بھی ہوں

میرے حق میں غلو کرو گے تم

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.