رات ایسی کہ کبھی جس کا سویرا نہ ہوا

رات ایسی کہ کبھی جس کا سویرا نہ ہوا

درد ایسا کہ کوئی جس کا مسیحا نہ ہوا

راز اک دل میں لیے پھرتے ہیں صحرا صحرا

کوئی ہم راز تو ہو شہر میں ایسا نہ ہوا

میرے احساس کی قسمت میں ہی محرومی تھی

کبھی سوچا نہ ہوا اور کبھی چاہا نہ ہوا

دل کے آئینے میں ہر عکس ہے دھندلا دھندلا

لاکھ صورت ہے مگر کوئی بھی تم سا نہ ہوا

بزم اغیار میں شاہدؔ کے اڑے تھے پرزے

کوئی چرچا نہ ہوا کوئی تماشا نہ ہوا

(615) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Mahuli. is written by Shahid Mahuli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Mahuli. Free Dowlonad  by Shahid Mahuli in PDF.