تیری مرضی کے خد و خال میں ڈھلتا ہوا میں

تیری مرضی کے خد و خال میں ڈھلتا ہوا میں

خاک سے آب نہ ہو جاؤں پگھلتا ہوا میں

اے خزاں میں تجھے خوش رنگ بنا سکتا تھا

تجھ سے دیکھا نہ گیا پھولتا پھلتا ہوا میں

مجھ کو مانگی ہوئی عزت نہیں پوری آتی

ٹوٹ جاؤں نہ یہ پوشاک بدلتا ہوا میں

شعبدہ گر نہیں مہمان صف یاراں ہوں

زہر پیتا ہوا اور شہد اگلتا ہوا میں

یم بہ یم روح مچلتی ہوئی مچھلی کی طرح

دم بہ دم وقت کے ہاتھوں سے پھسلتا ہوا میں

اب مری راکھ اڑا یا مجھے آنکھوں سے لگا

تجھ تلک آ گیا ہوں آگ پہ چلتا ہوا میں

کہہ رہی ہیں مجھے وہ حوصلہ افزا آنکھیں

روح تک جاؤں خد و خال مسلتا ہوا میں

ہو نہ ہو ایک ہی تصویر کے دو پہلو ہیں

رقص کرتا ہوا تو آگ میں جلتا ہوا میں

کار درویشی جزا یاب ہے لیکن شاہدؔ

خوش نہیں خلوت خالی سے بہلتا ہوا میں

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.