مرے خدا کوئی چھاؤں کوئی زمیں کوئی گھر

مرے خدا کوئی چھاؤں کوئی زمیں کوئی گھر

ہمارے جیسوں کی قسمت میں کیوں نہیں کوئی گھر

اے بے نیاز بتا حشر کب معین ہے

بہت لرزنے لگا ہے تہ جبیں کوئی گھر

کمر پہ لاد کے چلتے رہوگے تنہائی

تمام عمر ملے گا نہیں کہیں کوئی گھر

مکان بننے سے کوئی جگہ بچی ہی نہیں

ہوا تو کرتا تھا پہلے کہیں کہیں کوئی گھر

کوئی عذاب تھا جو سارا شہر لے ڈوبا

کہ چھوڑتے ہیں بھلا اس طرح مکیں کوئی گھر

(447) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.