مصرعے کے وسط میں کھڑا ہوں

مصرعے کے وسط میں کھڑا ہوں

شاید میں اندھا ہو گیا ہوں

سوئے ہوئے بیج جاگ جائیں

کھیتوں میں اشک بو رہا ہوں

دہلیز کے پاس سے کسی کے

پھینکے ہوئے خواب چن رہا ہوں

بستر میں رات سو رہی ہے

میں تیرے حضور جاگتا ہوں

ساری مردہ محبتوں کو

حیرت سے چھو کے دیکھتا ہوں

ٹوٹی ہوئی رقم کی طرح سے

بے کار میں خرچ ہو گیا ہوں

بھولا ہوں سمندروں پہ چلنا

گلیوں میں ڈوبنے لگا ہوں

تلوار پر نقش کھود کر کیا

قاتل سے داد چاہتا ہوں

بہروپ بدل لیا ہے تو نے

میں بھی تو تماشا بن گیا ہوں

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.