روشن آئینوں میں جھوٹے عکس اتار گیا

روشن آئینوں میں جھوٹے عکس اتار گیا

کیسا خواب تھا میری ساری عمر گزار گیا

وقت کی آنکھوں میں دیکھی کالی گھنگھور گھٹا

لیکن گز بھر چھاؤں نہیں تھی جب میں پار گیا

میں کیوں عرض تمنا لے کر اس در پر جاؤں

موجۂ باد صبا کے پیچھے کب گلزار گیا

اس دنیا میں بے قدروں سے کس نے پایا فیض

اس کے پیار میں جینا مرنا سب بے کار گیا

اب سنسان گلی میں سایہ تک موجود نہیں

آدھی رات کے سناٹے میں کون پکار گیا

چہروں کو پیروں سے کچل کر آگے بڑھ جانا

جیت اسی کو کہتے ہیں تو پھر میں ہار گیا

(466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.