انصاف

میں نے کچھ بولنے کی کوشش کی تو

مجھے اک کٹہرا فراہم کر دیا گیا

میں گواہ ہوں

لیکن چشم دید نہیں

مقدس کتاب پر ہاتھ رکھ کر قسم کھاؤ

جو بھی کہوں گی سچ کہوں گی

سچ کے سوا کچھ بھی نہیں

میں نے قسم کھائی

اور گواہی دی

میری ہلاکت چشم دید نہ تھی

سو قاتل آج بھی گھومتا ہے آزادانہ

مگر میں قید ہوں

جھوٹی گواہی کے الزام میں

اب بھی

(481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.