کبھی جو معرکہ خوابوں سے رت جگوں کا ہوا

کبھی جو معرکہ خوابوں سے رت جگوں کا ہوا

عجیب سلسلہ آنکھوں سے آنسوؤں کا ہوا

جلا کے چھوڑ گیا تھا جو طاق دل میں کبھی

کسی نے پوچھا نہ کیا حال ان دیوں کا ہوا

لکھا گیا ہے مرا نام دشمنوں میں سدا

شمار جب بھی کبھی میرے دوستوں کا ہوا

مذاق اڑاتے تھے آندھی سے پہلے سب میرا

جو میرے گھر کا تھا پھر حال سب گھروں کا ہوا

بدل رہی ہیں مرے ہاتھ کی لکیریں پھر

کہا نہ اب کے بھی شاید نجومیوں کا ہوا

وفا شعار طبیعت کا یہ صلہ ہے نورؔ

مری حیات کا ہر لمحہ دوسروں کا ہوا

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Noor. is written by Shahnaz Noor. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Noor. Free Dowlonad  by Shahnaz Noor in PDF.