برسات کا ادھر ہے دماغ آسمان پر

برسات کا ادھر ہے دماغ آسمان پر

چھپر ادھر نہیں ہے ہمارے مکان پر

مسجد میں اس کو دیکھ کے حیران رہ گیا

تنقید کر رہا تھا جو کل تک اذان پر

کاغذ کے بال و پر پہ بھروسہ نہ کیجیئے

جانا اگر ہے آپ کو اونچی اڑان پر

اب تک رمق حیات کی پیدا نہ ہو سکی

کیا میں لہو چھڑکتا رہا ہوں چٹان پر

دو چار ہاتھ اڑ کے زمیں پر جو آ گئے

تنقید کر رہے ہیں ہماری اڑان پر

جہل خرد نے توڑ دیں سب بندشیں شہودؔ

ناسخؔ کا اب اجارہ نہیں ہے زبان پر

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahood Alam Aafaqi. is written by Shahood Alam Aafaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahood Alam Aafaqi. Free Dowlonad  by Shahood Alam Aafaqi in PDF.