ساحل پہ یہ ٹوٹے ہوئے تختے جو پڑے ہیں

ساحل پہ یہ ٹوٹے ہوئے تختے جو پڑے ہیں

ٹکرائے ہیں طوفاں سے تلاطم سے لڑے ہیں

دل اپنا جلاؤ شب ظلمت کے حریفو

کیا غم ہے چراغوں کے اگر قحط پڑے ہیں

چڑھنے دو ابھی اور ذرا وقت کا سورج

ہو جائیں گے چھوٹے یہی سائے جو بڑے ہیں

منزل سے پلٹ آئے ہیں ہم اہل محبت

جو سنگ ہدایت تھے وہ رستے میں کھڑے ہیں

ہیں مسخ شدہ چہرے شہودؔ آپ سے برہم

آئینہ صفت آپ مقابل جو کھڑے ہیں

(462) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahood Alam Aafaqi. is written by Shahood Alam Aafaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahood Alam Aafaqi. Free Dowlonad  by Shahood Alam Aafaqi in PDF.