فضا ہوتی غبار آلودہ سورج ڈوبتا ہوتا

فضا ہوتی غبار آلودہ سورج ڈوبتا ہوتا

یہ نظارہ بھی دل کش تھا اگر میں تھک گیا ہوتا

ندامت ساعتیں آئیں تو یہ احساس بھی جاگا

کہ اپنی ذات کے اندر بھی تھوڑا سا خلا ہوتا

گزشتہ روز و شب سے آج بھی اک ربط سا کچھ ہے

وگرنہ شہر بھر میں مارا مارا پھر رہا ہوتا

عجب سی نرم آنکھیں گندمی آواز خوشبوئیں

یہ جس کا عکس ہیں اس شخص کا کچھ تو پتہ ہوتا

مسائل جیسے اب درپیش ہیں شاید نہیں ہوتے

اگر کار جنوں میں نے سلیقے سے کیا ہوتا

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.