عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کر

عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کر

مرے اس درد کی میعاد میں بھی کچھ اضافہ کر

گماں سے بھی زیادہ چاہئے سرسبز کشت جاں

فقط پچھلے پہر کیا ہر پہر اے آنکھ برسا کر

تو پھر اکرام کیا شے ہے جو تنہائی میں تنہا ہوں

کوئی محفل عطا کر قاعدے کی اس میں تنہا کر

نفس کی آمد و شد رک نہ جائے پیشتر اس سے

زمیں کو اور نیچا آسماں کو اور اونچا کر

بہت ممکن ہے میری باتیں بے معنی لگیں تجھ کو

انہیں مجذوب کی بڑ جان اور چپ چاپ سوچا کر

(441) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.