سمندر تشنگی وحشت رسائی چشمۂ لب تک

سمندر تشنگی وحشت رسائی چشمۂ لب تک

یہ سارا کھیل ان آنکھوں سے دیکھا تیرے کرتب تک

تماشا گاہ دنیا میں تماشائی رہے ہم بھی

سحر کی آرزو ہم نے بھی کی تھی جلوۂ شب تک

نہ جانے وقت کا کیا فیصلہ ہے دیر کتنی ہے

گھڑی کی سوئیاں بھی ہو چکی ہیں مضمحل اب تک

کبھی فرصت ملی تو آسماں سے ہم یہ پوچھیں گے

رہے گا تو ہمارے سر پہ یوں ہی مہرباں کب تک

خدا جانے کہاں تک کامیابی ہاتھ آئی ہے

کہ اپنی بات تو پہنچا چکا اپنے مخاطب تک

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.