اہل دل کو بلا رہا ہوں

مجھے ودیعت ہوئی ہے

جب تک تمہاری آنکھیں

مقام بینائی تک نہ پہنچیں

سفید کاغذ کی روشنی کو

سیاہ الفاظ سے مسلسل چھپائے رکھوں

کہا گیا ہے یہ قول بھی دوں

جب آنکھیں خیرہ نہ ہوں گی

(یعنی مقام بینائی پر پہنچ جائیں گی)

تو کاغذ سیاہ کرنا میں چھوڑ دوں گا

نفی موعود ہیں یہ الفاظ

اصل اثبات چشم بینا

سفید کاغذ میں پڑھ رہی ہیں

کہ حرف موعود بھی یہی ہے

میں سطح کاغذ سے اپنے الفاظ اٹھا رہا ہوں

اہل دل کو بلا رہا ہوں

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.