جب بھی ملتی ہے مجھے اجنبی لگتی کیوں ہے

جب بھی ملتی ہے مجھے اجنبی لگتی کیوں ہے

زندگی روز نئے رنگ بدلتی کیوں ہے

دھوپ کے قہر کا ڈر ہے تو دیار شب سے

سر برہنہ کوئی پرچھائیں نکلتی کیوں ہے

مجھ کو اپنا نہ کہا اس کا گلا تجھ سے نہیں

اس کا شکوہ ہے کہ بیگانہ سمجھتی کیوں ہے

تجھ سے مل کر بھی نہ تنہائی مٹے گی میری

دل میں رہ رہ کے یہی بات کھٹکتی کیوں ہے

مجھ سے کیا پوچھ رہے ہو مری وحشت کا سبب

بوئے آوارہ سے پوچھو کہ بھٹکتی کیوں ہے

(388) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.