تیری سانسیں مجھ تک آتے بادل ہو جائیں

تیری سانسیں مجھ تک آتے بادل ہو جائیں

میرے جسم کے سارے علاقے جل تھل ہو جائیں

ہونٹ ندی سیلاب کا مجھ پہ دروازہ کھولے

ہم کو میسر ایسے بھی اک دو پل ہو جائیں

دشمن دھند ہے کب سے میری آنکھوں کے درپئے

ہجر کی لمبی کالی راتیں کاجل ہو جائیں

عمر کا لمبا حصہ کر کے دانائی کے نام

ہم بھی اب یہ سوچ رہے ہیں پاگل ہو جائیں

(479) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.