کچے رستوں سے

جو کچے رستوں سے پکی سڑکوں کا رخ کیا تھا

کھڑاؤں اپنی اتار دیتے

بدن کو کپڑوں سے ڈھانپ لیتے

تمہاری سیراب پنڈلیوں پر نشان جتنے ہیں کہہ رہے ہیں

کہ تم نے راتوں کو رات سمجھا

ہر ایک موسم میں اس کی نسبت سے پھل اگائے

بدن ضرورت غذا ہمیشہ تمہیں ملی ہے

نہ جانے افتاد کیا پڑی ہے

جو کچے رستوں سے پکی سڑکوں کا رخ کیا ہے

(425) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.