دل و دماغ میں احساس غم ابھار دیا

دل و دماغ میں احساس غم ابھار دیا

یہ کس نے آج مجھے مژدۂ بہار دیا

ترے جلو میں بڑھی ہے چمن کی شادابی

گلوں کا رنگ ترے حسن نے نکھار دیا

ذرا لبوں کے تبسم سے بزم گرمائیں

ہمیں تو آپ کی آنکھوں کی چپ نے مار دیا

وہ بار بار مجھے مہرباں نظر آئے

مجھے فریب نگاہوں نے بار بار دیا

تمہی کہو تمہیں کس کی نگاہ لے ڈوبی

مجھے تو خیر مری سادگی نے مار دیا

عجیب بات ہے دل ڈوب ڈوب جاتا ہے

عجیب رات ہے بجھتا ہے بار بار دیا

ہمیں وہ صاحب آلام دہر میں شہزادؔ

ذرا ہنسے تو زمانے کا غم نکھار دیا

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.