دل فسردہ اسے کیوں گلے لگا نہ لیا

دل فسردہ اسے کیوں گلے لگا نہ لیا

قریب رہ کے بھی جس نے ترا پتا نہ لیا

بس ایک لمحے میں کیا کچھ گزر گئی دل پر

بحال ہوتے ہوئے ہم نے اک زمانہ لیا

کسی بھی حال میں پہنچے تو ہیں کنارے پر

یہی بہت ہے کہ احسان ناخدا نہ لیا

خیال آیا روانہ ہوئے سفر کے لیے

نہ ہم نے رخت ہی باندھا نہ آب و دانہ لیا

میں جی رہا ہوں مگر یاد رفتگاں کی طرح

مجھے گئے ہوئے لمحوں نے کیوں بلا نہ لیا

تمام عمر ہوا پھانکتے ہوئے گزری

رہے زمیں پہ مگر خاک کا مزا نہ لیا

ازل سے ہے وہی بے کیف روشنی اب تک

گلوں کا رنگ ستاروں نے کیوں اڑا نہ لیا

جو تھا عزیز اسی سے گریز کرتے رہے

گلی گلی میں پھرے اپنا راستہ نہ لیا

امید شعلہ نہیں آفتاب ہے شہزادؔ

چراغ تھا تو ہواؤں نے کیوں بجھا نہ لیا

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.