عشق وحشی ہے جہاں دیکھے گا

عشق وحشی ہے جہاں دیکھے گا

حسن کو سینے سے لپٹا لے گا

غم اگر ساتھ نہ تیرا دے گا

پھر تجھے کوئی نہیں پوچھے گا

جاگ اٹھیں گی پرانی یادیں

تو مگر خواب گراں چاہے گا

دل میں طوفان اٹھیں گے لیکن

ایک پتا بھی نہیں لرزے گا

ہر طرف چھائے گی وہ خاموشی

اپنی آواز سے تو چونکے گا

انہی ٹھہرے ہوئے لمحوں کا خیال

دل سے طوفاں کی طرح گزرے گا

نہ بسیں گے یہ خرابے دل کے

کوئی مڑ کر نہ ادھر دیکھے گا

اے مرے حسن گریزاں کب تک

تو مری قدر نہ پہچانے گا

مجھے ذرہ نہ سمجھنے والے

تو ستاروں میں مجھے ڈھونڈے گا

مجھ سے کترا کے گزرنے والے

تو مری خاک کو بھی چومے گا

(365) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.