جانے کس سمت سے ہوا آئی

جانے کس سمت سے ہوا آئی

بار بار اپنی ہی صدا آئی

حسن بھی ہیچ سامنے جس کے

میرے حصے میں وہ بلا آئی

مجھے سجدے کیے فرشتوں نے

کام میرے مری خطا آئی

کیسے برسی گھٹا سمندر پر

اپنی آنکھیں کہاں گنوا آئی

جاگنے کا سوال ہی نہ رہا

آج کی رات نیند کیا آئی

پلٹ آئی امید اس در سے

مری ہی آبرو گنوا آئی

صبر ہی کر لیا تو پھر شہزادؔ

میرے ہونٹوں پہ کیوں دعا آئی

(387) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.