میری خاطر دیر نہ کرنا اور سفر کرتے جانا

میری خاطر دیر نہ کرنا اور سفر کرتے جانا

لیکن چھوڑ کے جانے والو ایک نظر کرتے جانا

ہجر کی شب کے تارو تم کو ڈوب تو جانا ہے لیکن

میرے دل پر کیا گزری ہے ان کو خبر کرتے جانا

ہم سے درد کے ماروں کی مختاری کیا مجبوری کیا

جینا اور نہ مرنا لیکن عمر بسر کرتے جانا

اتنا سکوں اتنی خاموشی کیسے رات گزاریں ہم

جاتے جاتے محفل دل کو زیر و زبر کرتے جانا

روتی آنکھیں یا ہنستے لب آپ بھی اک سودائی ہیں

چپ چپ رہنا اور طواف راہ گزر کرتے جانا

اور ذرا چمکا دینا یادوں کے بھڑکتے شعلوں کو

اے غم دوراں اے غم جاناں دل پہ اثر کرتے جانا

کس کو خبر شہزادؔ کہ ان آنکھوں میں کیسا جادو ہے

کہنا اور نہ سننا لیکن دل میں گھر کرتے جانا

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.