ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں

ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں

جن کو سنانا چاہتا ہوں کب سنتے ہیں

اب بھی وہی دن رات ہیں لیکن فرق یہ ہے

پہلے بولا کرتے تھے اب سنتے ہیں

شک اپنی ہی ذات پہ ہونے لگتا ہے

اپنی باتیں دوسروں سے جب سنتے ہیں

محفل میں جن کو سننے کی تاب نہ تھی

وہ باتیں تنہائی میں اب سنتے ہیں

جینا ہم کو ویسے بھی کب آتا تھا

بدل گئے ہیں جینے کے ڈھب سنتے ہیں

آنکھیں چھو کر دیکھتی ہیں آوازوں کو

کان دہائی دیتے ہیں لب سنتے ہیں

سنتے ضرور ہیں دنیا والے بھی شہزادؔ

کہنے کی خواہش نہ رہے تب سنتے ہیں

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.