دنیا اپنی موت جلد از جلد مر جانے کو ہے

دنیا اپنی موت جلد از جلد مر جانے کو ہے

اب یہ ڈھانچہ ایسا لگتا ہے بکھر جانے کو ہے

عین اس دم نیشتر لے آتی ہیں یادیں تری

زخم تنہائی کا لگتا ہے کہ بھر جانے کو ہے

جانے والے اور کچھ دن سوگ کرنا ہے ترا

ذہن و دل سے پھر یہ نشہ بھی اتر جانے کو ہے

وقت رخصت بد گمانی تیری ایسا گھاؤ تھی

رفتہ رفتہ اب جو اپنا کام کر جانے کو ہے

ہم حقیقت آشنا لوگوں سے کم ملتے ہیں لوگ

ان کو سمجھاؤ یہ شیرازہ بکھر جانے کو ہے

رت ہوا بدلے گی سب گل شاخ پر مر جائیں گے

اب یہ موسم خوشبوؤں کا پر کتر جانے کو ہے

(382) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Anjum Burhani. is written by Shahzad Anjum Burhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Anjum Burhani. Free Dowlonad  by Shahzad Anjum Burhani in PDF.