سحر نے سانس لی سورج چمکنے والا تھا

سحر نے سانس لی سورج چمکنے والا تھا

دیا ہواؤں کی زد میں تھا بجھنے والا تھا

خبر ملی کہ مرے واسطے تو صحرا ہے

میں تیری یاد کے دریا میں بہنے والا تھا

درخت گھونسلے کھانے لگے پرندوں کے

میں ڈر رہا تھا شجر پہ جو رہنے والا تھا

مری طرح کا کوئی بھی نہیں تھا بستی میں

بقول یاراں میں جنگل میں رہنے والا تھا

شب سیاہ گزرتے ہی چاند کہنے لگا

اگر یہ اب بھی نہ کٹتی میں جلنے والا تھا

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Husain Saail. is written by Shahzad Husain Saail. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Husain Saail. Free Dowlonad  by Shahzad Husain Saail in PDF.