اے ہواؤ! مجھے دامن میں چھپا لے جاؤ

اے ہواؤ! مجھے دامن میں چھپا لے جاؤ

زرد پتہ ہوں میں آہستہ اٹھا لے جاؤ

سر چھپانے مری کٹیا میں چلے آنا تم

اگر اس اونچی حویلی سے نکالے جاؤ

پھول مرجھاتے ہیں الفاظ نہیں مرجھاتے

دور جانا ہے بزرگوں کی دعا لے جاؤ

زندگی شاخ گل تر نہ سہی بوجھ سہی

گرتی دیوار سہی پھر بھی سنبھالے جاؤ

تند موجوں کی طرح آج پرانی یادو!

کشتئ دل کو کہیں دور بہا لے جاؤ

درد بن جائے گا خود آپ ہی درماں شیداؔ

تلخی زیست کو اشعار میں ڈھالے جاؤ

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaida Rumani. is written by Shaida Rumani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaida Rumani. Free Dowlonad  by Shaida Rumani in PDF.