جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا

جان آنکھوں میں رہی جی سے گزرنے نہ دیا

اچھی دیدار کی حسرت تھی کہ مرنے نہ دیا

کیا قیامت ہے ستم گار بھری محفل میں

دل چرا کر تری دزدیدہ نظر نے نہ دیا

مدتوں کش مکش یاس و تمنا میں رہے

غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا

ناخدا نے مجھے دلدل میں پھنسائے رکھا

ڈوب مرنے نہ دیا پار اترنے نہ دیا

کوئی تو بات ہے جو غیر کے آگے اس نے

شکوہ کیسا کہ مجھے شکر بھی کرنے نہ دیا

خاک آرام کی خواہش ہو وطن سے باہر

جب ہمیں چین تپشؔ اپنے ہی گھر نے نہ دیا

(472) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Abdul Lateef Tapish. is written by Shaikh Abdul Lateef Tapish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Abdul Lateef Tapish. Free Dowlonad  by Shaikh Abdul Lateef Tapish in PDF.