وفا میں برابر جسے تول لیں گے

وفا میں برابر جسے تول لیں گے

اسے سلطنت بیچ کر مول لیں گے

اجازت اگر سر پٹکنے کی ہوگی

مقفل در یار ہم کھول لیں گے

طبیبو نہ بخشے کی صحت ٹھنڈ آئے

نہ جب تک کہ زہر اس میں ہم گھول لیں گے

کسی دن جو پلٹا مقدر ہمارا

بکے جس کے ہاتھوں اسے مول لیں گے

گلوں سے نہ ہوگی جو عقدہ کشائی

گرہ دل کے کانٹے سے ہم کھول لیں گے

ہمیں باغ جانے سے یہ مدعا ہے

ذرا بلبل و گل سے ہنس بول لیں گے

رہائی نہ دیں گے وہ قید ستم سے

نہ جب تک میری جان کو اول لیں گے

بدن کیوں چھپاتے ہو زیور پہن کر

جواہر کے اکے نہ ہم کھول لیں گے

ابھی ہم سے اور ان سے صحبت نئی ہے

جو منہ لگ چلیں گے تو ہنس بول لیں گے

غم یار بھی ابر نیساں ہے اے بحرؔ

جو ٹپکیں گے آنسو گہر رول لیں گے

(946) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wafa Mein Barabar Jise Tol Lenge In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Wafa Mein Barabar Jise Tol Lenge is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Wafa Mein Barabar Jise Tol Lenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Wafa Mein Barabar Jise Tol Lenge by Imdad Ali Bahr in PDF.