آگے کیا تم سا جہاں میں کوئی محبوب نہ تھا

آگے کیا تم سا جہاں میں کوئی محبوب نہ تھا

کیا تمہیں خوب بنے اور کوئی خوب نہ تھا

ان دنوں ہم سے جو وحشی کی طرح بھڑکو ہو

یہ تو ملنے کا تمہارے کبھو اسلوب نہ تھا

نامہ بر دل کی تسلی کے لیے بھیجوں ہوں

ورنہ احوال مرا قابل مکتوب نہ تھا

طاقت اب طاق ہوئی صبر و شکیبائی کی

کب تلک صبر کرے دل مرا ایوب نہ تھا

غلبۂ عشق نے حاتمؔ کو پچھاڑا آخر

زور میں اپنے وہ اتنا بھی تو مغلوب نہ تھا

(398) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.