عاشقوں کے سیر کرنے کا جہاں ہی اور ہے

عاشقوں کے سیر کرنے کا جہاں ہی اور ہے

ان کے عالم کا زمین و آسماں ہی اور ہے

پوچھتا پھرتا ہے کیا ہر ایک سے ان کا سراغ

لا مکاں ہیں ان کو رہنے کا مکاں ہی اور ہے

آزمائش ان کی وضعوں کا تجھے ہے گا ضرر

یہ وہ فرقہ ہے کہ ان کا امتحاں ہی اور ہے

کیا خریدے گا خراب آباد کے بازار میں

درد کی ہو جنس جس میں وہ دکاں ہی اور ہے

سنگ و گل کا طوف ہو تجھ کو مبارک حاجیو

حضرت دل کے حرم کا کارواں ہی اور ہے

بیٹھنے کو شاخ طوبیٰ پر نہیں کرتیں نگاہ

اس چمن کی بلبلوں کا آشیاں ہی اور ہے

اس کو کیا نسبت کسی افسانۂ و قصے کے ساتھ

عشق کے دفتر کی حاتمؔ داستاں ہی اور ہے

(372) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.