اے دل نہ کر تو فکر پڑے گا بلا کے ہاتھ

اے دل نہ کر تو فکر پڑے گا بلا کے ہاتھ

آئینہ ہو کے جا کے لگ اب دل ربا کے ہاتھ

پیغام درد دل کا مرے غنچہ لب ستی

پہنچا سکے گا کون مگر دوں صبا کے ہاتھ

میں اب گلہ جہاں میں بیگانوں سیں کیا کروں

جینا ہوا محال مجھے آشنا کے ہاتھ

دینا نہیں ہے شیشۂ دل سنگ دل کے تئیں

دیجے اگر یہ دل تو کسو میرزا کے ہاتھ

آزاد ہو رہا ہوں دو عالم کے قید سوں

میتا لگا ہے جب ستیں مج بے نوا کے ہاتھ

تابع رضا کا اوس کی ازل سیں کیا مجھے

چلتا نہیں ہے زور کسوں کا قضا کے ہاتھ

حاتمؔ امید حق پہ نہ راکھے تو کیا کرے

موقوف ہے ملاپ سجن کا خدا کے ہاتھ

(359) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.