باغ میں تو کبھو جو ہنستا ہے

باغ میں تو کبھو جو ہنستا ہے

غنچۂ دل مرا بکستا ہے

ارے بے مہر مجھ کو روتا چھوڑ

کہاں جاتا ہے مینہ برستا ہے

تیرے ماروں ہوؤں کی صورت دیکھ

میرا مرنے کو جی ترستا ہے

تیری تروار سے کوئی نہ بچا

اب کمر کس اوپر تو کستا ہے

کیوں مزاحم ہے میرے آنے سے

کوئی ترا گھر نہیں یہ رستا ہے

میری فریاد کوئی نہیں سنتا

کوئی اس شہر میں بھی بستا ہے

حاتمؔ اس زلف کی طرف مت دیکھ

جان کر کیوں بلا میں پھنستا ہے

(389) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.