دیکھتے سجدے میں آتا ہے جو کرتا ہے نگاہ

دیکھتے سجدے میں آتا ہے جو کرتا ہے نگاہ

تیرے ابرو کی ہے محراب مگر بیت اللہ

یک پلک میں وہ کرے پیس کے فوجیں سرمہ

جس طرف کو پھرے ظالم تری مژگاں کی سپاہ

بیت بحثی نہ کر اے فاختہ گلشن میں کہ آج

مصرع سرو سے موزوں ہے مرا مصرع آہ

کشور عشق کی شاہی ہے مگر مجنوں کو

کہ زمیں تخت ہے سر پر ہے بگولے کی کلاہ

کیوں کر ان کالی بلاؤں سے بچے گا عاشق

خط سیہ خال سیہ زلف سیہ چشم سیاہ

چاہتا ہے شب زلفاں کی تری عمر دراز

کہ مرے عشق کا ہووے نہیں قصہ کوتاہ

کیا کہے کیونکہ کہے تجھ سے یہ حاتمؔ غم دل

کہ وہ ہے شرم سے محجوب و تو ہے بے پرواہ

(394) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.