دنیا خیال و خواب ہے میری نگاہ میں

دنیا خیال و خواب ہے میری نگاہ میں

آباد سب خراب ہے میری نگاہ میں

بہتی پھرے ہے عمر تلاطم میں دہر کے

انسان جوں حباب ہے میری نگاہ میں

میں بحر غم کو دیکھ لیا نا خدا برو

کشتی نہ ہو پہ آب ہے میری نگاہ میں

چھوٹا ہوں جب سے شیخ تعین کی قید سے

ہر ذرہ آفتاب ہے میری نگاہ میں

تم کیف میں شراب کے کہتے ہو جس کو دل

بھونا ہوا کباب ہے میری نگاہ میں

کیوں کھینچتے ہو تیغ کمر سے چہ فائدہ

مدت سے اس کی آب ہے میری نگاہ میں

حاتمؔ تو اس جہان کی لذات پر نہ بھول

یہ پائے در رکاب ہے میری نگاہ میں

(457) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.