فکر میں مفت عمر کھونا ہے

فکر میں مفت عمر کھونا ہے

ہو چکا ہے جو کچھ کہ ہونا ہے

کھیل سب چھوڑ کھیل اپنا کھیل

آپ قدرت کا تو کھلونا ہے

آنکھ ٹک کھول دید قدرت کر

پھر تو پاؤں پسار سونا ہے

چپ رہا کر بڑوں کی مجلس میں

یہ بھی ایک عافیت کا کونا ہے

میرا معشوق ہے مزوں میں بھرا

کبھو میٹھا کبھو سلونا ہے

چھل بل اس کی نگاہ کا مت پوچھ

سحر ہے ٹوٹکا ہے ٹونا ہے

رو تو حاتمؔ 'حسین' کے غم میں

اور رونا تو رانڈ رونا ہے

(483) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.