نہ کچھ ستم سے ترے آہ آہ کرتا ہوں

نہ کچھ ستم سے ترے آہ آہ کرتا ہوں

میں اپنے دل کی مدد گاہ گاہ کرتا ہوں

نہ آفریں نہ دلاسا نہ دل دہی نہ نگاہ

غرض میں ہی ہوں جو تجھ سے نباہ کرتا ہوں

اسے کہیں ہیں سنا ہوگا شیخ خوف و رجا

ادھر تو توبہ ادھر میں گناہ کرتا ہوں

تو اپنے دل کی سیاہی کرے ہے دھو کے سفید

میں اپنے نامہ عمل کا سیاہ کرتا ہوں

تو روز سنگ سے مسجد کے سر پٹکتا ہے

میں اس کا نقش قدم سجدہ گاہ کرتا ہوں

تجھے ہے اپنی عبادت اوپر نظر کیوں کر

میں اس کے فضل کے اوپر نگاہ کرتا ہوں

مثال رشتۂ تسبیح روز و شب حاتمؔ

چھپے چھپے میں کسی دل میں راہ کرتا ہوں

(434) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.