تو صبح دم نہ نہا بے حجاب دریا میں

تو صبح دم نہ نہا بے حجاب دریا میں

پڑے گا شور کہ ہے آفتاب دریا میں

چلو شراب پئیں بیٹھ کر کنارے آج

کہ ہووے رشک سے ماہی کباب دریا میں

تمہارے منہ کی صفائی و آب داری دیکھ

بہا ہے شرم سے موتی ہو آب دریا میں

میں اس طرح سے ہوں مہماں سرائے دنیا میں

کہ جس طرح سے ہے کوئی حباب دریا میں

جہاں کے بہر میں ہر موج بوجھ سیل فنا

بنا نہ گھر کو تو خانہ خراب دنیا میں

کبھو جو عالم مستی میں تم نے کی تھی نگاہ

بجائے آب بہے ہے شراب دریا میں

میں آب چشم میں ہوں غرق مجھ کو نیند کہاں

کہیں کسو کو بھی آیا ہے خواب دریا میں

اگر ہے علم جو تجھ کو عمل کے در پے ہو

وگرنہ شیخ ڈبا دے کتاب دریا میں

صنم کی زلف کی لہروں کے رشک سے حاتمؔ

نہیں یہ موج یہ ہے پیچ و تاب دریا میں

(540) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.