شام آ کر جھروکوں میں بیٹھی رہے

شام آ کر جھروکوں میں بیٹھی رہے

ساعتوں میں سمندر پروتی رہے

موسموں کے حوالے ترے نام سے

دھوپ چھاؤں مرے دل میں ہوتی رہے

جی نہ چاہا تری محفلوں سے اٹھوں

بے بسی خالی نظروں سے تکتی رہے

تم نے مانگا ہے احساس اس ڈھنگ سے

پتھروں کی خموشی پگھلتی رہے

یوں گزرتے رہیں یاد کے قافلے

میری گلیوں میں رونق سی لگتی رہے

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Mufti. is written by Shaista Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Mufti. Free Dowlonad  by Shaista Mufti in PDF.