خونیں گلاب سبز صنوبر ہے سامنے

خونیں گلاب سبز صنوبر ہے سامنے

آنکھوں میں قید کرنے کا منظر ہے سامنے

فوج سیاہ چاروں طرف محو گشت ہے

خنجر برہنہ رات کا لشکر ہے سامنے

وہ سانس لے رہا ہے مگر زندگی کہاں

شیشے میں بند لاکھ کا پیکر ہے سامنے

اترا کے چل شعور کی ٹھوکر بھی کھا کے دیکھ

بے لمس آگہی کا وہ پتھر ہے سامنے

فطرت پہ یہ بھی طنز ہے شاید شکیب ایازؔ

پیاسی ہے ریت اور سمندر ہے سامنے

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Ayaz. is written by Shakeb Ayaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Ayaz. Free Dowlonad  by Shakeb Ayaz in PDF.