کہاں رکیں گے مسافر نئے زمانوں کے

کہاں رکیں گے مسافر نئے زمانوں کے

بدل رہا ہے جنوں زاویے اڑانوں کے

یہ دل کا زخم ہے اک روز بھر ہی جائے گا

شگاف پر نہیں ہوتے فقط چٹانوں کے

چھلک چھلک کے بڑھا میری سمت نیند کا جام

پگھل پگھل کے گرے قفل قید خانوں کے

ہوا کے دشت میں تنہائی کا گزر ہی نہیں

مرے رفیق ہیں مطرب گئے زمانوں کے

کبھی ہمارے نقوش قدم کو ترسیں گے

وہی جو آج ستارے ہیں آسمانوں کے

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.